Friday 17 December 2021

متعدی و تعدیہ

 متعدی و تعدیہ 


فعل لازم کو فعل متعدی کیسے بنایاجاتا ہے فعل لازم وہ فعل ہوتا ہے جس میں جملہ فعل اور فاعل سے پورا ہوجاتا ہے جیسے حامد گیا، امی آئیں، بھائی بیٹھا فوجی دوڑا، چور بھاگا پولیس آئی وغیرہ۔

فعل متعدی وہ فعل ہوتا ہے جس کو فاعل اور مفعول دونوں کی ضرورت پڑتی ہے اور وہ جملہ فعل ،فاعل اور مفعول سے مکمل ہوتا ہو۔جیسے بشریٰ نے کتاب پڑھی، حامد نے خط لکھا، ثانیہ نے کمپیوٹر سیکھا وغیرہ تو ان سب مثالوں میں کتاب، خط اور کمپیوٹر مفعول ہیں۔یہ عمومی بات تھی اس کے بعد جاننے کی بات یہ ہے کہ مفعول کے لحاظ متعدی کی تین قسمیں ہیں ۔ اول یہ کہ جس میں مفعول صرف ایک ہی ہو جیسے زیدنے بلی کو مارا ۔ دوم جس میں دو مفعول ہو ں جیسے صبا نے اقرا کو کتاب دی ۔ اس مثال میں اقرا اور کتاب مفعول ہیں ۔سوم یہ کے جس میں مفعول کی تعداد تین ہو جیسے حامد نے زاہد سے عادل کو کتاب بھجوائی ۔

لیکن ہم اب جو چیز لکھنے جارہے ہیں وہ اوپر کی تعریف سے بالکل مختلف ہے کیونکہ ہم ان افعال کو پہچانیں گے جو بذات خود متعدی ہوں گے۔یعنی اس کو متعدی سمجھنے کے لیے فعل، فاعل اور مفعول کی ضرورت ہمیں محسوس نہیں ہوگی۔

اب ہم رخ کرتے ہیں اس بات کی جانب کہ کیسے فعل لازم فعل متعدی بنتا ہے ۔یہ بات ذہن میں رہے کہ اکثر افعال جو فعل لازم ہوتے ہیں وہ فعل متعدی بھی ہوتے ہیں اور وہ فعل لازم سے ہی بنتے ہیں۔

ایک عام قاعدہ یہ ہے کہ فعل لازم کے مادہ کے آگے (جیسے چلنا کا مادہ چل) الف بڑھایا جائے جیسے چلنا سے چلانا، پکڑنا سے پکڑانا، پڑھنا سے پڑھانا، دوڑنا سے دوڑانا، تڑپنا سے تڑپانااور کرنا سے کرانا وغیرہ۔

کبھی مادہ فعل کے آخری حرف سے پہلے الف لگا کر متعدی بنایا جاتا ہے جیسے اترنا سے اتارنا، بگڑنا سے بگاڑنا وغیرہ۔ 

کچھ افعال ایسے ہوتے ہیں کہ اس کی متعدی اگر بنائی جائے تو پہلے حرف کی حرکت کو اس کے موافق حرف علت سے بدل دیتے ہیں (حرف علت تین ہیں الف، واو،یا) جیسے مرنا سے مارنا، ٹلنا سے ٹالنا، تھمنا سے تھامنا، مڑنا سے موڑنا، نچڑنا سے نچوڑنا، کھلنا سے کھولنا، چرنا سے چیرناوغیرہ۔ 

اس کے برعکس کچھ افعال ایسے ہوتے ہیں جس میں فعل کے دوسرے حرف کو حذف کر دیا جاتا ہے اور دو حرف کے بعد واو یا الف کا اضافہ کیا جاتا ہے جیسے بھاگنا سے بھگانا، بھیگنا سے بھگونا، جاگنا سے جگانا، توڑنا سے تڑانا(مثال بکری رسی تڑا کر بھاگ گئی) سیکھنا سے سکھانا، دیکھنا سے دکھانا وغیرہ۔ اسی نوعیت  کے کچھ افعال ایسے ہوتے ہیں جن میں واو الف کا اضافہ کیا جاتا ہے جیسے پاٹنا سے پٹوانا، ڈالنا سے ڈلوانا، ڈانٹنا سے ڈنٹوانا، تاکنا سے تکوانا وغیرہ 

کچھ افعال ایسے ہوتے ہیں جن کے متعدی بناتے وقت ٹ ڑ سے بدل جاتا ہے جیسے ٹوٹنا سے توڑنا، پھوٹنا سے پھوڑنا، پھٹنا سے پھاڑنا، پھڑوانا ،جھٹکنا سے جھاڑنا وغیرہ۔

اگر کوئی مصدر چار حرفی ہو اور اس کا دوسرا حرف حرف علت ہو تو ایسے میں اس حرف کو حذف کرکے (لا) کا اضافہ کرتے ہیں جیسے رونا سے رلانا، کھانا سے کھلانا، سونا سے سلانا دھونا سے دھلانا، نہانا میں تیسرا حرف علت کا ہے تو یہاں بھی حذف کرکے نہلانا ہوگا۔

کبھی افعال میں امداد ی افعال لانے سے بھی متعدی بنتا ہے جیسے جانا سے لے جانا ، بھاگنا سے لے بھاگاوغیرہ ۔

No comments:

Post a Comment

’’ دیکھنا یہ ہے چراغوں کا سفر کتنا ہے ‘‘

’’ دیکھنا یہ ہے چراغوں کا سفر کتنا ہے ‘‘  نئے پرانے چراغ پر اجمالی رپورٹ  ڈاکٹر امیر حمزہ      شعر و ادب سے دلچسپی رکھنے والا کوئی بھی فرد ا...