Thursday 25 February 2021

فعل ‏مجہول، ‏فعل ‏لازم ‏، ‏فعل ‏متعدی ‏

آپ جانتے ہیں کہ معروف کا تعلق گردان ( افعال ) میں ان سے ہوتا ہے جن میں اسم فاعل ظاہر ہوتا ہے ۔ یعنی یہ معلو م ہوتا ہے کہ کام کرنے والا شخص کون ہے ، لیکن مجہول میں اسم فاعل کا پتہ نہیں ہوتا ہے یعنی اس چیز کی خبر نہیں ہوتی ہے کہ کام کرنے والا کو ن ہے ۔ اب اس کو مثال سے اس طر ح سمجھتے ہیں۔ ماضی مطلق معروف ہوتا ہے’’ خط لکھا‘‘ ۔ اس کا جب مجہول بنائیں گے تو وہ اس طر ح ہوگا’’ خط لکھا گیا‘‘۔ اب دوسری بات یہ دھیان میں رکھنی ہے کہ فعل مجہول اسی فعل سے بنتا ہے جس کا تعلق صرف فعل متعدی سے ہوتا ہے فعل لازم سے نہیں ۔ اب آپ کے لیے یہ مشکل ہوگیاکہ فعل لازم کسے کہتے ہیں اور فعل متعدی کیا چیز ہوتی ہے ۔تو یہ بنیادی باتیں جانتے ہوئے چلتے ہیں کہ فعل لازم اس فعل کو کہتے ہیں جس میں صرف فاعل کے ساتھ مل کر جملہ مکمل ہوجائے جیسے گھوڑا دوڑا ، سلمان بیٹھا ، نور سویا اور صبا جاگی وغیرہ ۔ان جملوں میں دوڑا ،بیٹھا ، سویا اور جاگی فعل لازم ہیں ۔ان مثالوں میں یہ نظر آرہا ہے کہ ایک فعل (دوڑا) اور ایک فاعل(گھوڑا ) سے مل کر جملہ مکمل ہوجارہا ہے کسی تیسرے کی ضرورت محسوس نہیں ہورہی ہے۔ اسی لیے اس کو فعل لازم کہتے ہیں کہ جس کا فعل فاعل پر ہی مکمل ہوجائے ۔فعل متعدی اس فعل کو کہتے ہیں کہ جس کام کو پورا کرنے کے لیے فعل کو فاعل کے ساتھ مفعول کی بھی ضرورت محسوس ہو جیسے حامد نے خط لکھا ، نور نے دودھ پیاوغیرہ ۔

فعل مجہول کو سمجھنے کے لیے آپ کو ان باتوں کا علم ہوگیا کہ فعل معروف اور مجہول میں کیا فرق ہوتا ہے نیز لازم کسے کہتے ہیں اور متعدی کسے کہتے ہیں ۔ فعل مجہول بنانے کا طریقہ بھی کوئی مشکل نہیں ہے ۔وہ اس طر ح ہے کہ آپ کو معلوم ہے کہ فعل مجہول ہمیشہ فعل متعدی ہی سے بنتا ہے، تو سب سے پہلے ایک فعل متعدی کا انتخاب کرتے ہیں۔ جیسے پڑھنا ، لکھنا ، کھانا ، پینااور خریدنا وغیرہ فعل متعدی ہیں ۔ان ہی میں سے پڑھنا کو منتخب کر تے ہیں اور اس سے ماضی مطلق کا صیغہ بنا تے ہیں، تو ’پڑھنا ‘سے ماضی مطلق’ پڑھا‘ہوا ۔ اب اس کے ساتھ ایک اور مصدر’ جانا‘ کا انتخاب کر تے ہیں یہ مصدر تمام افعال مجہول میں استعمال ہوگا ۔ یہ مصدر تمام افعال کے گردان میں بدلتے ہوئے حالات کے ساتھ نظر آئے گا جیسے ماضی مطلق میں جانا سے گیا، ماضی بعید میں گیا تھا ، ماضی ناتمام میں جایا کرتا تھا ، ماضی احتمالی میں گیا ہو یا گیا ہوگا ، حال میں جائے ، مستقبل میں جائے گا ۔ یہی(جانا ) فعل مجہول کی شناخت بھی ہے۔ اب مختلف افعال سے مختلف زمانے کی مجہول کی گر دان ملاحظہ فرمائیں ۔
فعل ماضی مطلق مجہول: اس کی کتاب پڑھی گئی، ان کی کتابیں پڑھی گئیں ، تمہاری کتاب پڑھی گئی ، تم سب کی کتابیں پڑھی گئیں ، میر ی کتاب پڑھی گئی ، ہماری کتابیں پڑھی گئیں ۔

فعل ماضی بعید مجہول: اس کا خط لکھا گیا تھا ، ان کے خط لکھے گئے تھے ، تمہارا خط لکھا گیا تھا ، تمہارے خط لکھے گئے تھے ، میرا خط لکھا گیا تھا ، ہمارے خط لکھے گئے تھے ۔
فعل حال مجہول: وہ سنا جاتا ہے ، وہ سنے جاتے ہیں ، تم سنے جاتے ہو، تم سب سنے جاتے ہو، میں سنا جاتا ہوں ، ہم سب سنے جاتے ہیں ۔

فعل حال احتمالی مجہول: وہ لایاجاتا ہوگا ، وہ سب لائے جاتے ہوں گے ، تو لایا جاتا ہوگا ، تم سب لائے جاتے ہوگے ، میں لایا جاتا ہوں گا ، ہم سب لائے جاتے ہوںگے ۔

فعل ا مر مجہول: وہ سنا جائے ، وہ سنے جائیں ، تو سنا جائے ، تم سب سنے جاؤ، میں سنا جاؤں ، ہم سنے جائیں 
فعل مستقبل مجہول : وہ لکھا جائے گا ،وہ لکھے جائیںگے ،تو لکھا جائے گا ، تم لکھے جاؤگے ، میں لکھا جاؤں گا ، ہم لکھے جائیں گے ۔

No comments:

Post a Comment

’’ دیکھنا یہ ہے چراغوں کا سفر کتنا ہے ‘‘

’’ دیکھنا یہ ہے چراغوں کا سفر کتنا ہے ‘‘  نئے پرانے چراغ پر اجمالی رپورٹ  ڈاکٹر امیر حمزہ      شعر و ادب سے دلچسپی رکھنے والا کوئی بھی فرد ا...